دعوت الی اللہ کا طریقہ کار.
خلاصہ یہ کہ دعوت کا اسلوب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم والا اور سلف صالحین والا ہونا چاہیے، دعوت الی اللہ کو امیر و غریب کے درمیان تقسیم نہ کیا جائے کہ امیروں کو دعوت دینے کا انداز الگ ہوتا ہے اور غریبوں کو دعوت دینے کا الگ، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بادشاہوں کو بھی اسلام کی دعوت دی ہے، صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کی معرفت انہیں توحید کا پیغام بھیجا، لیکن کسی بھی صحابی کو یہ نہیں کہا کہ بادشاہ کے پاس دعوت لے کر جانے کیلئے بادشاہ کے مزاج کے مطابق ڈریسنگ کرلو، ان لائف اسٹائل کے مطابق انٹری مارنا، اور جس طرح وہ دعوت الی اللہ کو سمجھنا چاہیں ویسے سمجھانا، بلکہ سیدھا سیدھا توحید کی دعوت.
ایسا نہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم، صحابہ کرام اور سلف صالحین کے زمانے میں امیروں کو دعوت نہیں دی گئی، سب کو یکساں دعوت دی گئی.
”الموسوعۃ الحدیثیہ لمرویات الامام ابی حنیفہ“ میں امام صاحب کی کثرت مرویات کی حقیقت
”الموسوعۃ الحدیثیہ لمرویات الامام ابی حنیفہ“ میں امام صاحب کی کثرت مرویات کی حقیقت ✍️ فاروق عبد اللہ نراین پوری (پی ایچ ڈی ریسرچر، شعبہ فقہ السنہ، کلیۃ الحدیث الشریف، جامعہ اسلامیہ مدینہ طیبہ) امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کی…
اسلامی آداب
تالیف: فضیلۃ الشیخ فؤاد بن عبد العزیز الشلہوب جن اچھی باتوں کی جانب آپ صلى اللہ علیہ وسلم نے ہماری رہنمائی فرمائی اور جن برائیوں سے ہمیں خبردار کیا ان میں دین و دنیا کے امور سے متعلق بہت سے…
قبروں پر دعا کرنے کا شرعی حکم
تالیف: فضیلۃ الشیخ ماجد بن سلیمان الرسی حفظہترجمہ: سیف الرحمن حفظ الرحمن تیمی ہر چند کہ شریعت میں قبولیتِ دعا کے اسباب بیان کردئے گئے ہیں، پھر بھی اس سلسلے میں لوگ تین گروہ میں بٹے ہوئے ہیں: ایک گروہ…